Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

خواتین کی یادداشت مردوں سے بہتر ! مگر کیسے؟

ماہنامہ عبقری - جنوری 2020

اسی طرح عدم دلچسپی بھی غائب دماغی کا سبب بن سکتی ہے۔ بقول ایک شخص کے وہ ایک ایسے صاحب سے واقف ہیں جو پچھلے 30سال سے کھیلوں کے اعداد و شمار پوری صحت کے ساتھ بتا سکتے ہیں، لیکن انہیں لیٹر بکس میں خط ڈالنا یاد نہیں رہتا۔ تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ خواتین کی یادداشت مردوں سے بہتر ہوتی ہے اور اس کی وجہ غالباً یہی ہے کہ وہ اپنے ماحول پر زیادہ توجہ دیتی ہیں اور یادداشت اسی کے سہارے تازہ اور قائم رہتی ہے۔نظر آنے والے اشاروں کی بھی اس سلسلے میں بڑی اہمیت ہوتی ہے مثلاً اگر آپ کو کوئی دوا دوپہر کے کھانے کے ساتھ کھانی ہے تو دوا کی بوتل کو کھانے کی میز پر رکھیے تاکہ کھاتے وقت اس پر آپ کی نظر پڑے اور آپ دوا وقت پر کھالیں۔ اسی طرح یاد داشت کی پرچی لکھ کر بھی جیب میں رکھی جاسکتی ہے۔ بھول کا ایک انداز یہ بھی ہوتا ہے کہ آپ کسی کمرے میں جاکر یہ بھول جاتے ہیں کہ وہاں کیوں آئے تھے۔ عین ممکن ہے کہ اس وقت آپ کسی اور خیال میں مگن تھے۔ اس کا بہترین علاج یہ ہے کہ آپ جس جگہ سے چلے تھے دوبارہ وہیں پہنچ جائیں۔ یوں آپ کو یاد آجائے گا کہ کمرے میں کیا کام تھا۔غلط نسبت یا تعلق: کبھی ایسابھی ہوتا ہے کہ ہمیں ایک بات یا واقعہ اچھی طرح یاد ہوتا ہے، لیکن ہم جب اسے یاد کرتے ہیں تو اسے غلط جگہ یا شخص سے جوڑتے یا منسوب کرتے ہیں مثلاً آپ نے سخت بھوک کی حالت میں بڑا لذیذ کھانا اپنے دوست احسان کے گھر کھایا تھا، لیکن بعد میں آپ نے بتایا کہ وہ کھانا آپ نے اپنے کسی اور واقف کار کے گھر کھایا تھا گویا آپ نے اس واقعے کا تعلق غلط شخص سے جوڑ دیا۔
اسی طرح بہت سے لوگ دوسروں کے تصورات اور خیالات کو خود سے منسوب کردیتے ہیں۔ اسے غیر ارادی سرقہ یا چوری کہتے ہیں۔ اسی طرح اپنے ساتھ پیش آنے والے کسی واقعے کو دوسروں سے منسوب کردیا جاتا ہے۔ غلط یاد داشت بھی بعض اوقات مسئلہ بن جاتی ہے اور یہ بھی غلط تعلق جوڑنے ہی کا نتیجہ ہوتی ہے مثلاً آپ کو یاد آتا ہے کہ لڑکپن میں آپ اپنے والد کے ساتھ دریا کے کنارے مچھلی کے شکار کے دوران پانی میں گر گئے تھے حالانکہ درحقیقت ایسا نہیں ہوا تھا بلکہ آپ نے یہ سین ایک فلم میں دیکھا تھا۔
یادداشت تیز کرنے کے لیے
(۱)ان دنوں مغربی ملکوں میں چینی دوائی بوٹی جنگوبائی لوبا (Ginkgo Biloba) کی دھوم ہے۔ ماہرین اب متفق ہیں کہ اس سے واقعی حافظہ بہتر ہوتا ہے۔ دراصل اس سے آدمی خود کو بہتر محسوس کرتا ہے۔(باقی صفحہ نمبر59 پر )
ّ(بقیہ: یادداشت تیز نہیں تیز ترین بنانے کے آزمودہ گُر)
یوں اس کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بھی بہتر ہو جاتی ہے۔(۲)دماغی تھکن دور اوریادداشت کو تیز کرنے کے لیے ایک دو پیالی کافی مفید ہوسکتی ہے۔(۳)ناکافی نیند اور تھکن، حافظے کے دشمن ہوتے ہیں۔ بغیر کسی دوا کے بھرپور نیند اس کا بہترین علاج ہے۔ خواب آور دوا سے لی جانے والی نیند سے بھول کی شکایت بڑھ جاتی ہے۔(۴)تجربات سے ثابت ہوگیا ہے کہ ورزش سے یادداشت کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ سخت ورزش سے دماغ کو درکار پروٹین کی فراہمی بڑھ جاتی ہے۔ باقاعدہ ورزش کرنےوالوں کی فکر صحیح رہتی ہے اور بڑھاپے میں ان کی یاداشت بہت اچھی رہتی ہے۔(۵)طب میں حافظے کی بہتری کے لیے مرکب دوائوں میں خمیرہ گائو زبان صدیوں کی آزمودہ دوا ہے۔(۶)برہمی بوٹی کے استعمال سے حافظے میں اضافہ ہوتا ہے۔(۷)کولیسٹرول نارمل ہوتو چہار مغز کا حریرہ حافظے کی تقویت کے لیےبہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسروں کے شکار اور بہادری کے واقعات کو خود سے منسوب کرنا بھی اس کی ایک صورت ہے۔ ہمارے ہاں اسے شیخی خوری قرار دیا جاتا ہے جبکہ یہ حافظے کی شرارت بھی ہوسکتی ہے۔ یہ باتیں بلاشبہ پریشان کن قرار پاتی ہیں لیکن ان کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اگر ہمارے دماغ میں وہ سب کچھ جو ہم نے دیکھا، سنا یا پڑھا، محفوظ رہ جائے تو اس طرح ہم گویا یادوں کے بوجھ تلے دب کر رہ جائیں گے جبکہ درحقیقت صحیح سوچ اور فکر کے لیے ضروری ہے کہ صرف ضروری اور اہم باتیں یاد رہیں۔ باقی کا حافظے سے نکل جانا ہی بہتر ہے۔ اسی طرح اب جب کبھی آپ کے والد، دوست، یا افسر یہ بھول جائیں کہ انہوں نے گاڑی کہاں پارک کی ہے تو سمجھ جائیے کہ دراصل اس وقت ان کا دماغ گاڑی سے دیگر زیادہ اہم معلومات جمع کررہا تھا، اس لیے اگر کوئی صاحب غیر اہم باتیں بھول جائیں تو فکر مند نہ ہوئیے۔ صرف یہ دیکھیے کہ اہم باتیں انہیں یاد ہیں یا نہیں۔ یہ معاملہ سب کے ساتھ درپیش رہتا ہے۔

 

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 324 reviews.